میٹنگ میں مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناءاللّٰہ ،مریم نواز، حمزہ شہباز شریف، سیکرٹری جنرل احسن اقبال شریک تھے۔
میٹنگ میں اویس خان لغاری، ملک ندیم کامران، عظمیٰ بخاری، میاں یاور زمان ،ذیشان رفیق ،نزہت صادق سمیت ایم این ایز، ایم پی ایز اور پارٹی عہدیدار بھی موجود تھے۔
مسلم لیگ(ن) پنجاب کے جنرل سیکرٹری اویس خان لغاری نے شرکاء کو بریفنگ دی۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پنجاب کے صوبائی حلقوں میں تنظیمیں مکمل کر لی ہیں۔
تمام صوبائی حلقوں کی تنظیموں کا مکمل ریکارڈ پنجاب کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔
اب ضرورت اس امر کی ہے کہ یونین کونسل کی سطح پر تنظیمیں مکمل کی جائیں۔
اس حوالے سے یہ میٹنگز جاری ہیں اور متعلقہ عہدیداروں میں فارمز تقسیم کیے جا رہے ہیں۔
صدر پنجاب رانا ثناءاللّٰہ خاں کا اجلاس سے خطاب:
ہم نے خدمت کے ریکارڈ قائم کیے اس لیے قوم نے ہم پر بار بار اعتماد کیا۔
اگر بات خدمت اور ترقی کی آئے گی تو میاں نوازشریف ہی پاکستان کے پاپولر اور بااعتماد لیڈر ہیں۔
پوری دنیا ہمیں ترقی کرتا دیکھ رہی تھی لیکن ہماری ترقی کو بار بار روکا گیا۔
نوازشریف نے تمام تر مخالفت کے باوجود قومی غیرت اور حمیت سے فیصلے کیے۔
اگر 12 اکتوبر 1999 نہ آتا تو پاکستان ترقی کرچکا ہوتا۔
1999 سے پہلے لوڈشیڈنگ اور دہشتگردی کا کسی نے نام تک نہیں سنا تھا۔
ہمیں اپنے ماضی کی خدمات کی بات کرنی چاہیے ناکہ مخالفین کے پروپیگنڈے کا جواب دینا چاہیے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) نے دوبارہ حکومت بنائی تو لوڈشیڈنگ اور دہشتگردی جیسے چیلنجز کا سامنا تھا۔
مسلم لیگ(ن) نے اسحاق ڈار کی بہتر پالیسیوں سے 5.8 جی ڈی پی کا ہدف حاصل کیا، ہم 6 اور 7 جی ڈی پی کا حاصل کرنے کے قابل بن رہے تھے۔
تبدیلی کی سزا اتنی ظالم ہے کہ لوگ رو رہے ہیں۔
والدین کی ادویات، گھر کا خرچہ اور بچوں کی سکول کی فیس ادا نہیں ہو رہی۔
پیٹرول اور ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد اور کیا حشر ہو سکتا ہے۔